عيسائى اللہ کو "باپ" کیوں کہتے ہیں؟
تعرف
بائبل کے حوالہ جات
Psalm 8:3-9
اس نظم میں، جو زبور سے ہے، حضرت داؤد (علیہ السلام) بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو تمام مخلوقات سے مختلف اور خاص بنایا ہے، اور اللہ کو انسانوں سے خاص محبت ہے۔ اللہ نے انسانوں کو زمین پر اپنی پیدا کی ہوئی تمام چیزوں پر ایک خاص اختیار بھی عطا کیا ہے۔ حضرت داؤد اپنی نظم کا اختتام اللہ کی حمد و ثنا کے ساتھ کرتے ہیں۔
آيت
John 3:3-5
اللہ تعالیٰ کی انسانوں سے اس عظیم محبت کی وجہ سے، اُس نے ایک راستہ بنایا تاکہ انسان اُس سے خاص تعلق قائم کر سکیں۔ حضرت عیسیٰ المسیح (علیہ السلام) وہ ہستی ہیں جنہیں اللہ نے چُنا تاکہ یہ تعلق ممکن ہو سکے۔ یہ آیات بیان کرتی ہیں کہ یہ تعلق کیسے شروع ہوتا ہے۔ ان آیات میں "پانی اور روح سے پیدا ہونے" کی بات کی گئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے: جب کوئی شخص دعا کرتا ہے اور حضرت عیسیٰ کو یہ بتاتا ہے کہ وہ اُن کی مسیحيت کو قبول کرتا ہے، تو حضرت عیسیٰ المسیح اُس شخص پر اللہ کا روح نازل کرتے ہیں۔ اللہ کا روح انسان کو زندگی میں ایک بالکل نیا آغاز عطا کرتا ہے۔ یہ نیا آغاز ایسا ہے جیسے انسان دوبارہ پیدا ہوا ہو۔ جیسے ہی روح نازل ہوتا ہے، انسان گناہوں سے پاک کیا جاتا ہے اور اُسے ایک نیا دل اور نئی خواہشات عطا کی جاتی ہیں۔ یہ وہ وعدہ ہے جو اللہ نے حزقی ایل ۳۶:۲۵-۲۷ میں کیا تھا۔ "پانی اور روح سے پیدا ہونا" ایک جسمانی بات نہیں، بلکہ یہ مکمل طور پر ایک روحانی حقیقت ہے۔
آيت
John 1:12-13
پھر سے واضح رہے کہ یہ زبان جسمانی یا لفظی نہیں ہے، بلکہ روحانی ہے۔ جب ہم حضرت عیسیٰ المسیح کی مسیحيت کو قبول کرتے ہیں، تو ہمیں اللہ کا روح عطا کیا جاتا ہے۔ جب ہم اللہ کا روح حاصل کرتے ہیں، تو یہ ایسا ہی ہے جیسے ہم اللہ سے پیدا ہوئے ہوں۔ اور جب ہم اللہ کا روح حاصل کرتے ہیں، تو ہمیں یہ عظیم شرف حاصل ہوتا ہے کہ ہمیں اللہ کے بچے کہا جائے۔
آيت
Romans 8:15-16
روح کی یہ نعمت اتنی اہم تھی کہ رسول پولوس (علیہ السلام) نے اپنے خط میں اس کا ذکر کیا جو اُنہوں نے رومیوں کو لکھا۔ اللہ کا روح حاصل کرنا اور اللہ سے پیدا ہونا صرف ایک خیال نہیں ہے، بلکہ ایک حقیقت ہے۔ یہ حقیقت اتنی گہری ہے کہ اللہ کا روح ہمارے دل کے اندر سے ہمیں گواہی دیتا ہے کہ ہم اللہ کے بچے بن چکے ہیں۔
آيت
1 John 3:1-3
اللہ ہم سے بہت محبت کرتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ ہمیں اپنے بچے کہے، اور یہ بھی چاہتا ہے کہ ہم اُسے "باپ" پکاریں۔ حضرت عیسیٰ المسیح وہ ذات ہیں جو اس تعلق کو ممکن بناتى ہیں۔ اور اسی وجہ سے، ہم جن کے دلوں میں اللہ کی محبت ہے، یہ خواہش رکھتے ہیں کہ ہم بھی پاک ہوں، جیسے حضرت عیسیٰ المسیح پاک ہیں۔
آيت