کیا اللہ ہم سے بات کرتا ہے؟

By Team
4 months ago
249 views
يوسفزئ پشتوافغان پشتواردودرىعربىانگريزى

تعرف

حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو اللہ کا دوست کہا گیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ اللہ سے محبت کرتے تھے، وہ وہی کام کرتے تھے جو اللہ کو پسند تھے، اور اللہ ان سے محبت کرتا تھا۔ اللہ نے اپنی محبت کا اظہار ان سے بات چیت کر کے کیا۔ تورات ہمیں یہ بھی بتاتی ہے کہ اللہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے محبت کرتا تھا اور ان سے بات کرتا تھا۔ اللہ حضرت یونس (علیہ السلام) اور دوسرے انبیاء سے بھی محبت کرتے تھے اور ان سے گفتگو کرتے تھے۔ تو اگر اللہ ان سے محبت کرتے تھے اور ان سے باتیں کرتے تھے، اور اللہ نہیں بدلتا، تو کیا اللہ ہم سے بھی محبت کرتا ہے اور ہم سے بات کرتا ہے؟ اللہ کا کلام ہمیں بتاتا ہے کہ ہاں، وہ کرتا ہے۔ وہ اپنی محبت کا اظہار ہمیں اپنا پاک روح دے کر کرتا ہے، اور وہ اپنے روح کے ذریعے ہم سے بات کرتا ہے۔ لیکن اگر ہم چاہتے ہیں کہ اللہ ہم سے بات کرے، تو ہمیں اس کے آگے جھکنا ہوگا اور اس سے بات کرنی ہوگی۔ یہی دعا ہے — اللہ سے بات چیت کرنا۔

بائبل کے حوالہ جات

James 2:23

حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو اللہ کا دوست کہا گیا تھا۔

يوسفزئ پشتو بائبل

آيت

Exodus 33:11

اللہ تعالیٰ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے رُوبرو بات کرتے تھے، جیسے کوئی شخص اپنے دوست سے بات کرتا ہے۔

يوسفزئ پشتو بائبل

آيت

Jonah 4:1-4

حضرت یونس (علیہ السلام) ناخوش تھے کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ اللہ نینوه کے لوگوں کو تباہ کر دے۔ نینوی اللہ کے لوگوں کے دشمن تھے اور انہیں ستاتے تھے۔ وہ بہت بڑے گناہگار تھے، اور انہوں نے اتنے زیادہ گناہ کیے تھے کہ اللہ تعالیٰ کو انہیں تباہ کرنا پڑتا۔ لیکن اللہ تعالیٰ انہیں ہلاک نہیں کرنا چاہتا تھا، کیونکہ وہ رحم کرنے والا اور مہربان ہے۔ اس لیے اللہ نے حضرت یونس (علیہ السلام) کو بھیجا تاکہ وہ انہیں آنے والے عذاب سے خبردار کریں۔ حضرت یونس گئے اور ان کو خبردار کیا، اور وہ توبہ کر بیٹھے۔ اس کے نتیجے میں حضرت یونس ناراض ہوئے، اور ان آیات میں ہم دیکھتے ہیں کہ حضرت یونس اور اللہ کے درمیان گفتگو ہو رہی ہے۔

يوسفزئ پشتو بائبل

آيت

Psalm 27:8

اللہ تعالیٰ نے حضرت داؤد علیہ السلام سے کلام فرمایا اور اُنہیں اپنے ساتھ ہونے کی دعوت دی، اور حضرت داؤد علیہ السلام نے اس دعوت کو قبول فرمایا۔

يوسفزئ پشتو بائبل

آيت

Matthew 5:8

پاک دل لوگ خدا سے ملاقات کرتے ہیں اور اُس سے گفتگو کرتے ہیں۔ حضرت عیسیٰ المسیح وہ ذات ہیں جو ہمارے دلوں کو پاک کرتے ہیں۔

يوسفزئ پشتو بائبل

آيت

John 14:23

اگر ہم یسوع مسیح سے محبت کرتے ہیں تو ہم اُس کے احکام پر عمل کریں گے، اور اپنی زندگیوں میں خدا کی حضوری کے حسن کو محسوس کریں گے۔ ہم اُس سے بات کریں گے کیونکہ وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ ہوگا۔

يوسفزئ پشتو بائبل

آيت

نتیجہ

اللہ چاہتا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہو، ہم سے بات کرے، ہمیں رہنمائی دے، ہماری زندگیوں میں شامل ہو، ہمیں برکت دے، اور ہمیں دوسروں کے لیے برکت کا ذریعہ بنائے۔ یہی کچھ اُس نے قدیم نبیوں کے ساتھ کیا، اور یہی وہ آج ہم میں سے ہر ایک کے ساتھ کرنا چاہتا ہے۔ حضرت عیسیٰ المسیح وہ ہستی ہیں جن کے ذریعے اللہ یہ سب ممکن بناتا ہے۔