حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو مسیح کیوں کہا جاتا ہے؟
تعرف
بائبل کے حوالہ جات
Matthew 3:13-16
ان آیات میں ہم پڑھتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ المسیح حضرت یحییٰ (علیہ السلام) کے پاس بپتسمہ (تعمید) لینے کے لیے آتے ہیں۔ بپتسمہ، یعنی پانی میں مکمل طور پر ڈوب جانا، ایک خاص علامت تھی جس کے ذریعے انسان اللہ اور لوگوں کے سامنے یہ ظاہر کرتا تھا کہ وہ اپنی زندگی اللہ کے حوالے کر رہا ہے۔ جب حضرت عیسیٰ پانی سے باہر آئے، تو اللہ کا روح ان پر نازل ہوا۔ یہی وہ لمحہ تھا جب اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو اپنے روح سے مسح فرمایا اور انہیں وہ طاقت عطا کی جو ان کے مقصد کو پورا کرنے کے لیے ضروری تھی۔
آيت
Luke 4:16-21
کلام کے اس حصے میں ہم پڑھتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) جانتے تھے کہ انہیں اس لیے مسح کیا گیا ہے تاکہ وہ لوگوں کو آزاد کریں۔ انہوں نے حضرت یشعیاہ (علیہ السلام) کے کلمات پڑھے، جن میں اللہ تعالیٰ نے وعدہ فرمایا تھا کہ وہ اپنے روح سے کسی کو مسح کرے گا تاکہ وہ لوگوں کو رہائی دے۔ حضرت عیسیٰ نے سب لوگوں سے فرمایا کہ وقت آ چکا ہے اور رب اپنے لوگوں کو نجات دینے والا ہے۔ پھر حضرت عیسیٰ نے فرمایا: "آج یہ نوِشتہ تُمہارے سامنے پُورا ہُؤا۔"
آيت
John 7:37-39
ایک خاص تہوار کے موقع پر حضرت عیسیٰ المسیح نے سب کو اعلان کیا کہ وہی وہ ہستی ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے چُنا ہے تاکہ وہ لوگوں کو اللہ کا روح عطا کریں۔ لیکن انہوں نے یہ بھی فرمایا کہ وہ یہ کام صرف اُس وقت کریں گے جب وہ "جلال پائیں گے"۔ تو اب سوال یہ ہے – حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے "جلال پانے" سے کیا مراد ہے؟ یہ ایک سوال ہے جس کا جواب ہم کسی اور پوسٹ میں دیں گے۔
آيت
Romans 6:6
یہ وہ آیت ہے جو ہمیں بتاتی ہے کہ حضرت عیسیٰ المسیح نفسِ امّارہ بالسوء کی طاقت کا خاتمہ کرتے ہیں، تاکہ ہم گناہ کے غلام نہ رہیں۔
آيت
Titus 2:11-14
اللہ کے کام کی خوبصورتی یہ ہے کہ حضرت عیسیٰ المسیح کے ذریعے، اللہ ہمیں وہ سب کچھ عطا کرتا ہے جس کی ہمیں ضرورت ہے تاکہ ہم اس دنیا میں ایک خود پر قابو رکھنے والی، راست باز، اور خدا پرست زندگی گزار سکیں — ایسی زندگی جو اللہ کو پسند ہو۔ اللہ نے حضرت عیسیٰ المسیح کو استعمال کیا تاکہ وہ ہمیں ہر طرح کی برائی سے نجات دیں، اور ہمیں ایک پاکیزہ قوم بنا دیں جو صرف اللہ کی ہو اور نیک کام کرنے کے لیے پُرجوش ہو۔
آيت
Hebrews 2:14-15
یہ آیات ہمیں دکھاتی ہیں کہ حضرت عیسیٰ نے شیطان کے کاموں کو بھی تباہ کیا۔ اس کے علاوہ، حضرت عیسیٰ ہمیں موت کے خوف سے بھی آزاد کرتے ہیں۔ جب ہم "عیسیٰ میں" ہوتے ہیں اور خدا کا روح ہمارے اندر ہوتا ہے، تو پھر ہمیں موت کا خوف نہیں رہتا۔ یہ ایک حیرت انگیز معجزہ ہے جو ہمارے دلوں میں واقع ہوتا ہے۔
آيت